Thursday, February 10, 2022

ماں کے دودھ میں کمی کا مؤثر علاج

اب اکثر ایسا ہو رہا ہے کہ پیدائش کے تھوڑے ہی دنوں بعد ماں کے دودھ میں کمی آ جاتی ہے۔ بچہ کو خاطر خواہ خوراک نہیں مل پاتا اور بچہ بھوکا رہ جاتا ہے۔ توکیا کریں؟

ایسی حالت میں عمومی طور پر لوگ ڈبہ بند دودھ، جانوروں سے ملنے والے دودھ پر آ جاتے ہیں۔ والدین مطمئن ہو جاتے ہیں کہ اب بچے کا پیٹ بھر جاتا ہے۔ لیکن چند ہفتے بعد ہی بچوں میں مختلف قسم کی بیماریاں پنپنے لگتی ہیں، جن میں پیٹ پھولنا، قبض، اُلٹی، کمزوری یہاں تک کہ پیلیا کا شکار ہو جاتا ہے۔ بعض دفعہ بچہ بے ہوش ہو جاتا ہے، کمزوری کی وجہ سے ہاتھ پیر اکڑ جاتا ہے۔ وغیرہ۔    اب والدین بچے کو لے کر ڈاکٹر یا اسپتال کا چکر کاٹنے لگ جاتے ہیں۔ یہ ہونے والے واقعات یقیناً والدین یا ذمہ داران کے لئے پریشان کن ہوتا ہے۔ 

تو اب ایسی نوبت نہ آئے، ہمیں کیا کرنا چاہیے۔؟

ولادت کے بعد چند احتیاطی چیزوںکا ہونا بہت ضروری ہے۔

۱۔شہد ایک دو ماہ بعد یا پیدائش کے بعد دودھ کی کمی ہو تو شہد کے ذریعہ بچہ کو خوراک دیں۔ اس کی ماں کی غذائیت کا پورا خیال رکھیں تاکہ دودھ کی کمی نہ پڑے اوربچہ کو بھوکا نہ رہنا پڑے۔اگر اِس عرصہ میں مذکورہ کسی بھی قسم کی بیماری کا شکار ہونے پر شہد کا ہی استعمال کریں۔ 

۲۔نونہال اور شہد نہ ملے تو ہمدرد کا نونہال بہت ہی مناسب ہے بچہ کے پیٹ کی جملہ تکلیفوں کو دور کرنے کے لئے۔ 

۳۔ کیلکیریا فوس بایوکیمک سالٹ میں ایک بہتر سالٹ کیلکیریا فوس بہت ہی مناسب ہے۔ یہ عمومی طور پر ہومیوپیتھی اسٹور پر مل جاتا ہے۔

دودھ وافر مقدار میں ہو اس کے لئے ماں کو چاہیے کہ درج ذیل بایوکیمک سالٹ استعمال کریں۔

Calc Flr. 3x

Calc Phos 3x

Nat Mur 3x

Silicea 12 x

ان چاروں میں سےایک میں سے چار ٹیبلٹ روزانہ ایک بار چوسنا ہے، اس کے بعد گنگنا پانی پی لیں۔ ہر ایک کو لینے کے مابین چار گھنٹے کا وقفہ رکھیں۔

مثال کے طور سب سے پہلے کلکریا فلوریکا صبح سات بجے چوس لیں۔

اس کے بعد کلکریا فوس گیارہ بجے

اس کے بعد نیٹرم میور سہ پہر تین بجے

اس کے بعد سلیشیا شام سابجے۔

چند دنوں میں معقول مقدار میں دودھ آ جائے گا جس سے بچے کو بھرپیٹ خوراک مل جائے گا۔ ماں بھی صحت مند رہے گی۔

ماں کو چاہیے کہ اپنی قوتِ دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے ہلدی اور ہلدی سے بنا ہوا حلوہ کا استعمال ضرور کریں۔ اس طرح کے رکھ رکھاؤ کے طور طریقے بہشتی زیور میں بھی موجود ہے۔ عورتوں کو چاہیے کہ اس کا مطالعہ کریں اور اپنی صحت کی دیکھ بھال کریں۔

’’بہشتی زیور‘‘ مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی بہت ہی عمدہ تصنیف ہے۔ قوم کی بچیوں کو اس کی تعلیم ضروری دینی چاہیے۔ میرا اپنا تجزیہ ہے کہ اگر ہماری بیٹیاں اس کتاب کو سمجھ لیں تو آج کی گریجویٹ ہیں۔ اس میں حالات کے تحت وہ سارے طور طریقے بتا دیئے گئے ہیں جس آپ اپنے خاندان کی صحت و عافیت کا خیال کرسکتے ہیں۔ سرمایہ کی بچت کرسکتے ہیں اور بھاگ دوڑ سے بچ سکتے ہیں۔

اس بارے میں مزید معلومات اور رہنمائی کے لئے رابطہ کرسکتے ہیں۔

ڈاکٹر محمد فیروزعالم

بایوکیمسٹ

9891079585 

3 PM to 9 PM



عید یومِ محاسبہ و معاہدہ

 ⬅️’’عید‘‘  یومِ محاسبہ و معاہدہ ➡️ عمومی طور پر دنیا میں مسلمانوں کے تین تہوار منائے جاتے ہیں، جو کہ خوشی، معاہدہ، محاسبہ، ایثار وغیرہ کا پ...