Saturday, April 16, 2022

گرمی کے موسم میں صحت مند اور چاق و چوبند رہنے کے پانچ رہنما اصول

گرمیوں کا موسم شروع ہوگیا ہے، ہمارے ملک میں موسم بدلنے کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کی بیماریاں بھی پیدا ہو جاتی ہیں۔ ایسے میں احتیاط سب بہتر طریقہ ہے اپنے آپ کو فٹ اینڈ اکٹیو رکھنے کے لئے۔ آئیے سمجھتے ہیں کہ ایسے موسم میں ہمیں کسی طرح کے احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ ہم یہاں پانچ نقاط کا ذکر کریں گے۔جسے سمجھ کر اور عمل کرکے اپنے آپ کو موسمی تبدیلیوں سے ہونے والی پریشانیوں سے بچا سکتے ہیں۔

Outside Food

باہر کا کھانا ہرگز نہ کھائیں کیوں اس سے فوڈ پوازننگ اور ڈائیریا کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔ خاص طور پر گرمی کے موسم میں باہر کا کھانا کھانے سے بچیں۔

کھانا کھانے کے لئے ہمیشہ سنت طریقہ اپنائیں۔ یعنی پیٹ کا تین حصہ کریں، ایک حصہ کھانا، دوسرا حصہ پانی اور تیسرا حصہ خالی۔ گیس کو صحیح طریقے سے بننے اور خارج ہونے کے لئے۔ ورنہ آپ ہمیشہ پیٹ کی تکلیفوں میں مبتلا رہیں گے۔ ہاضمہ کی خرابی صحت کے لئے سب سے زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے۔ 

کھانا کھانے سے بیس منٹ پہلے کم سے کم دو سو میلی لیٹر پانی ضرور پی لیا کریں۔ اگر آپ کو  کھانے کے دوران پانی پینے کی عادت ہے تو گرم پانی لے کر بیٹھیں، درمیان میں گھونٹ گھونٹ کرکے پانی پئیں، اکٹھے نہیں۔ وہ بھی سو ایم ایل زیادہ پانی نہ پئیں، کھانا مکمل کرنے کے بعد ایک دو گھونٹ پانی پی لیں۔ باقی ضروری پانی چالیس منٹ کے بعد پئیں۔ اس سے آپ کا ہاضمہ بھی درست رہے گا اور غذائیت بھی بھرپور ملے گی۔ بیماری آپ سے کوسوں دور رہے گی۔ ان شاء اللہ

Elderly & Patients

مریض اور بزرگ افراد کو گرمی کے موسم میں خاص خیال رکھنا ہے۔ کوشش کریں گھر سے باہر نہ جائیں۔ کیوں کہ گرمیوں میں ہارٹ کو اسکین تک بلڈ پہنچانے میں کافی زور لگانا پڑتا ہے

جب گرمی میں ٹمپریچر ۴۰ سے ۴۵ ڈگری تک پہنچ جاتا ہے تو ہیٹ اسٹروک ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ اس موسم میں ہارٹ اٹیک، چکن پوکس، ڈائریا،ہائپرٹینشن وغیرہ جیسی بیماریاں گھیرنے لگتی ہیں۔ بلکہ اِن بیماریوں کے ہونے جانے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔

اگر گھر سے نکلنا بہت ضروری ہو تو دھوپ سے بچنے کے لئے چھتری کا استعمال ضرور کریں۔ ساتھ میں پینے کا پانی بھی رکھیں۔

Dehydration

پانی کی کمی سے پیشاب کی تکلیفیں بڑھ جاتی ہیں۔ اس لئے پانی خوب پئیں، پانی ابال کر پئیں۔

اوور ہیٹ ہونے سے لو یعنی ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ڈی ہائڈریشن ہو جاتا ہے۔  اس لئے پانی خوب پئیں۔ ایکسرسائز کرتے وقت بھی خوب پانی پئیں۔ ویسے بھی گرمیوں میں ڈی ہائڈریشن ہو ہی جاتا ہے۔ عورتوں کو پتا بھی نہیں چلتا کہ کب انہیں پانی کی کمی پڑ گئی، اور کب انہیں یورِن انفیکشن ہوگیا۔ اس لئے انہیں خاص خیال رکھنا چاہیے۔ لگاتار پانی پیتے رہنا چاہیے۔ پانی کو اُبال کر ٹھنڈا کرکے پئیں۔ کیوں اِس موسم میں پانی کی کوالیٹی میں کمی آ جاتی ہے۔ پانی میں زنک، آرسینک، جراثیم کش وغیرہ پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ڈائریا، ٹایفائیڈ، چکن گنیا جیسی بیماریاں ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

Temperature

گرمیوں میں ٹمپریچر کی بہت اہمیت ہوتی ہے، اس کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ جیسے اے سی والی گاڑی میں سفر کر رہے ہیں تو اصل مقام پر پہنچنے سے دس منٹ پہلے اے سی بند کر لیں۔  پھر اطمینان سے دروازہ کھول کر باہر نکلیں کیوں کہ باہر کا ٹمپریچر آپ کی بوڈی ٹمپریچر سے بہت مختلف ہوتا ہے۔ اور اگر آپ کولنگ سے اچانک باہر نکلیں گے توآپ کو ہیٹ اسٹروک ہو سکتا ہے۔ یہی وہ عرصہ ہوتا ہے جہاں آپ اچانک بیمار ہو سکتے ہیں۔

گرمی کے سفر سے آنے کے بعد ٹھنڈ میں بیٹھ کر غٹاغٹ ٹھنڈا پانی ہرگز نہ پئیں بلکہ کچھ دیر رُک کر نارمل ٹمپریچر کا پانی پئیں تھوڑا تھوڑا کرکے۔ پیاس لگی ہوتی ہے، لیکن اچانک ہی زیادہ پانی پینے سے بچیں۔ ورنہ بلڈ پریشر میں دقت آ سکتی ہے۔

فریج کا پانی ہرگز نہ پئیں۔ نہ خود پئیں اور نہ ہی بچوں کو عادت ڈالیں۔ ہمیشہ روم ٹمپریچر یا گھڑے کا پانی پئیں۔ ہمارے پیٹ کا ٹمپریچر ۳۰ تا ۳۲ ڈگری سیلسیس ہوتا ہے، جب آپ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں یعنی جسم میں ڈالتے ہیں تو پانی کا ٹمپریچر کو جسم کے ٹمپریچر میں بدلنے میں وقت لگتا ہے۔ جس سے آنتوں کا انفیکشن ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لئے میری درخواست ہے کہ آپ باہر کا سافٹ ڈرنک کبھی نہ پئیں، سڑک پر فروخت ہونے والے ٹھنڈا پانی ہرگز استعمال نہ کریں۔ ہاں ہو سکے تو ناریل پانی ضروری پئیں۔ اب یہ آسانی سے اکثر جگہوں پر دستیاب ہوتا ہے۔ گھر میں بادام شیک بنائیں فروٹ یا فلاور شیک بنائیں۔ یہ آپ کے لئے اور آپ کے بچوں کے لئے زیادہ مفید اور کارآمد ہوگا۔

Loose Cloths

ڈھیلے کپڑے پہنیں۔ گرمیوں میں ہمیشہ ڈھیلے کپڑے پہنیں، تاکہ ہمارے جسم کو مکمل طریقے سے ہوا ملتی رہے۔ عموماً آپ محسوس کریں گے کہ ٹائٹ کپڑے میں سانس لینے میں دقت ہوتی ہے۔ بی پی بڑھتا ہے تو ایسے میں کوئی بھی اپنے کپڑے کو ڈھیلا کرتا ہے تو اس کو بہت جلدی راحت ملتی ہے۔ تو کوشش کریں کہ آپ گرمیوں میں ڈھیلے کپڑے پہنیں، تاکہ سانس سے متعلق پریشانیوں کے شکار ہونے سے بچیں۔ اور دوسری تکلیف دہ بیماریوں سے بچیں۔

ہمیں امید ہے کہ آپ گرمی کے موسم میں اِن پانچ باتوں کا خاص خیال رکھیں گے اور صحت مند زندگی گزاریں گے۔ اگر آپ نے مذکورہ باتوں کا خیال رکھا تو بیماری آپ کو چھو کر بھی نہیں جائے گی۔

اگر آپ سفر میں نکل رہے ہیں تو ایک احتیاط یہ برتیں کہ ساتھ میں فائیو فوس کی ایک چھوٹی شیشی ضرور رکھیں۔ پانی نہ ملنے کی صورت میں اس کی ایک دو ٹکیہ چوسیں۔ اس سے کافی راحت ملتی ہے۔


پیش کش        ابو اسجد رحیمی

16th April 2022


عید یومِ محاسبہ و معاہدہ

 ⬅️’’عید‘‘  یومِ محاسبہ و معاہدہ ➡️ عمومی طور پر دنیا میں مسلمانوں کے تین تہوار منائے جاتے ہیں، جو کہ خوشی، معاہدہ، محاسبہ، ایثار وغیرہ کا پ...