⬅️ موسمِ سرما کی تکالیف اور تدارک ➡️
عمومی طور پر اس موسم میں دہلی این سی آر اور ملک کے بیشتر حصوں میں ہوا کا معیار (Airi Quality) بد سے بدتر ہو جاتا ہے۔ اس دوران لوگ کئی قسم کی غلطیاں اور لاپرواہیاں بھی کرتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ پھیپھڑے کی بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اُن کو سانس لینے میں دشواری ہونے لگتی ہے۔ ناک سے پانی بہنے لگتا ہے۔ کمزور لوگوں کو ناک اور آنکھ سے پانی بہنے لگتا ہے۔ گلا سوکھتا ہے۔ کھانسی ہونے لگتی ہے۔ آلودگی کی انفیکشن سے بخار بھی ہو جاتا ہے۔ خون کی گرمی کم پڑ جاتی ہے یعنی بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے۔ گٹھیا کے مریضوں کا درد بڑھ جاتا ہے۔ بچوں و بڑوں کو نمونیا کا بھی شکار ہونا پڑتا ہے۔ جلد کی بیماری یعنی چرم روگ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ قبض بھی ہو جاتا ہے۔ ہارٹ کی رفتار سست ہو جانے یا اٹیک پڑ جانے جیسی صورتِ حال سے گزرنا پڑتا ہے۔
ان تکالیف سے بچنے اور اچانک ہونے والی دقتوں سے آزادی حاصل کرنا آسان ہے۔ ہر اُس شخص کے لیے جو احتیاط کرنا چاہیں۔
ریفریجریٹر سے کھانے والی اشیاء بالکل استعمال نہ کریں۔
ہمیشہ اپنی طبیعت کے مطابق گرم پانی پئیں۔
زیادہ چائے پینے سے پرہیز کریں، کیوں کہ اس سے بھوک مر جاتی ہے۔
کھانا کم کھانے کی وجہ سے کمزوری اور قبض کی شکایت بڑھ جاتا ہے۔ چائے کی جگہ قدرتی چائے پئیں جو گھر میں آسانی سے دستیاب ہوتا ہے۔
گرم پانی میں ہلدی ملا کر پئیں۔
گنگنے پانی میں شہد ملا کر پئیں۔
موٹے اور چربی دار لوگ گنگنے پانی میں شہد کے ساتھ نیمبو ملا کر پئیں۔
گھر میں کالی مرچ، ہلدی پسی ہوئی پاؤڈر کی شکل میں، دار چینی، ادرک یا سونٹھ، لہسن، اجوائن، زیرہ، لونگ، ہری الائچی اضافی طور پر ضرور رکھیں۔
اجوائن کا استعمال ابال کر اُس کا پانی پئیں، دودھ پلانے والی خواتین بھون کر ڈبے میں رکھ لیں۔ دو گرام کے مقدار چبا کر کھائیں۔ کیوں کہ جلدی میں ابال نہیں پاتیں اور روتے ہوئے بچے کو اپنے ٹھنڈے جسم کے ساتھ دودھ پلا دیتی ہے، جس کی وجہ سے بچے کو اکثر کھانسی اور کئی کو نمونیا تک ہو جاتی ہے۔ دودھ پلانے والی خواتین اجوائن کو مقدم رکھیں۔ تاکہ آپ کو بھی ٹھنڈ نہ لگے اوربچہ بھی بیمار نہ ہو۔ اجوائن کو سرسوں تیل میں پکاکر اسے ٹھنڈا کر کے بوتل میں بھر لیجیے اور اسی سے بچے کو مالش کیجیے۔ روزانہ ایک سے دو گھنٹہ دھوپ ضرور لیجیے۔
کالی مرچ جن کا دل کمزور ہو رات کے وقت اچانک سانس اُکھڑ جائے تو ایسی صورت میں فی الفور دو دانہ کالی مرچ چوسنا شروع کریں۔ ہلکا ہلکا دانت سے دبا کر اس کا عرق چوسیں۔ آرام آ جائے گا۔ یہ عمل دس سے بیس منٹ کا ہوتا ہے۔ کالی مرچ کی ترشی کودبانے کے لیے پانی نہ پئیں اور نہ ہی نمک کھائیں۔ ہارٹ بیٹ کنٹرول ہو جائے گا۔ ان شاء اللہ
ہلدی جن لوگوں کو ہڈیوں اور نسوں میں درد ہو کھنچاؤ ہوتا ہے، وہ روزانہ صبح میں (سات بجے سے پہلے نہیں) ایک کپ گرم پانی میں دو سے پانچ گرام ہلدی گھول کر چسکی لیں۔ میٹھا کرنے کے لیے گڑ استعمال کریں۔ جب تکلیف زیادہ ہو تو صبح و شام استعمال کریں اور طبیعت بحال ہو جائے تو روزانہ صبح ایک بار ضرور پئیں۔
لہسن جن کا بلڈ پریشر قابو میں نہیں رہتا ہے، ان کو چاہیے کہ روزانہ دو جوا لہسن کو چوسیں، اگر چوسنا مشکل ہو تو ٹکڑے کر کے پانی سے نگل لیں۔ ایسا دو بار کریں۔ ایک ہفتہ کے بعد ایک بار ہی کافی ہے۔
ادرک سانس کی ہونے والی تکلیف میں شام کے وقت پانچ گرام ادرک کو کئی چھوٹے ٹکڑے کرکے دانتوں سے دبا کر اس کا عرق چوسیں۔ پندرہ بیس منٹ کا وقت لگے گا۔ طبیعت بحال ہو جائے گی۔ کھانسی زیادہ ہو تو سونٹھ کا پاؤڈر شہد میں ملاکر چاٹیں۔ کھانسی میں آرام آ جائے گا اور پھنسا ہوا بلغم آسانی سے نکل جائے گا۔
زیرہ یہ قبض کشا ہے۔ بھون کر کھائیں یا ابال کر پئیں، اس سے قبض میں آرام آ جائے گا۔ اگر مسلسل کئی ہفتہ تک استعمال کریں گے تو قبض ٹھیک ہو جائے گا۔
لونگ دانت کی تکلیف میں نہایت ہی مفید اور بہت جلدآرام دینے والا مسالہ ہے۔ سردی کی تکلیف میں بھی مفید ہے۔
دارچینی جوڑوں کے درد میں نہایت ہی مفید اور کارگر مسالہ ہے۔ یہ ہنزا ٹی کا ایک حصہ بھی ہے، جس کے بنانے کا طریقہ یہاں درج کیا جا رہا ہے۔
قدرتی ہنزا چائے تیار کریں (چار فرد کے لیے)
اشیاء
پودینہ بارہ پتی
تلسی آٹھ پتی
ہری الائچی چار عدد
دارچینی، دو گرام
ادرک بیس گرام
گڑ بیس گرام
چار کپ پانی ایک پتیلی میں لیجیے۔ مذکورہ سارے اشیاء کو اس میں ڈال کر دس منٹ پکائیں۔ اتارنے کے بعد اس میں لیمن جوس ملا کر لطف لیجیے۔ گرم یا ٹھنڈا دونوں صورتوں میں مفید ہے۔
گھریلو اشیاء کا استعمال کریں۔ صحت مند رہیں، فضول ڈاکٹروں کے یہاں جانے سے بچیں، اپنی صحت بچائیں اور پیسہ بچائیں۔
اللہ شافی، اللہ کافی
نوٹ ہارٹ، کڈنی، لیور، لنگس، پِت، پن کریاز سے جڑی بیماریوں سے چھٹکارا پانے اور ڈائٹ پلان کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
محمد فیروزعالم، ری فورمسٹ،
ڈائی بی ٹیز ایجوکیٹر اینڈ نائس
نوئیڈا، اترپریش، ہندوستان
۲۴؍نومبر ۲۰۲۴ء
No comments:
Post a Comment